نئی دہلی،26اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)عصمت دری کامجرم ڈیرہ کا سربراہ گرمیت رام رحیم کی راس لیلاکی کئی کہانیاں نکل کرسامنے آرہی ہیں۔ اس کا ذلت آمیز چہرہ بے نقاب ہوکردنیاکے سامنے آچکاہے۔اس دوران رام رحیم کے بارے میں ایساخلاصہ ہوا ہے جسے جان کر سب حیران ہیں۔ دراصل بابا جس گوفے میں خواتین کولے جاتاتھا وہاں اسے معافی مل جاتی تھی۔
خودکوایک راک اسٹارسمجھنے والے بابا کے ڈیرے میں عصمت دری لفظ کے لئے ایک کوڈ ورڈ تھا۔بابا اپنے گوفے میں خواتین کے ساتھ جنسی تعلقات بناتا تھا، اسے گرمیت رام رحیم ”معافی“ کہتاتھا۔جب بھی کسی خاتون یالڑکی کوبابارام کی رہائش گاہ پر بھیجا جاتا تھا، یعنی اس کے گوفے میں بھیجاجاتاتھاتو بابا کے چیلے اسے”بابا کی معافی“بتاتے تھے۔
خاص بات یہ ہے کہ بابا رام رحیم کی غار میں خدمت کے لئے صرف خواتین خادمائیں تعینات کی گئی تھیں۔وہاں ایک بارمیں 209 خواتین کورکھا گیاتھا۔یہی نہیں اس کے ارد گرد صرف خواتین پیروکار ہی رہتی تھیں۔سرسا کے ڈیرہ ہیڈکوارٹر میں بابا کی شکاربنیں خواتین نے پولیس کے سامنے اپنا درد بیان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیرہ سربراہ اپنی رہائش گاہ میں خواتین کے ساتھ ریپ کرتاتھا۔ بہت سی لڑکیاں توصرف اس وجہ سے باباکے کیمپ میں رہتی تھیں کیونکہ اس کے خاندان کے ارکان رام رحیم کے عقیدت مند تھے۔یہی وجہ ہے کہ وہ کیمپ چھوڑ کر نہیں جا سکتی تھیں۔ایک سادھوی نے کہا کہ رام رحیم کے گھر سے نکلنے کے بعد بہت سے لوگ اس سے پوچھتے تھے کہ تمہیں بابا کی معافی ملی؟ پہلے وہ نہیں سمجھ سکی تھی، لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ معافی کا مطلب وہ یہ پوچھ رہے ہیں کہ آیا اس کے ساتھ بھی ریپ ہوچکا ہے یا نہیں۔